بین الااقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پاکستان کو ایک ارب 20 کروڑ ڈالر قرضے کی نئی قسط جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ رقم پاکستان کی اقتصادی حالت کو بہتر کرنے اور ادائیگیوں میں توازن کے لیے بین الااقوامی ادارے کی طرف سے گزشتہ سال منظور کیے گئے گیارہ اعشاریہ پینتیس (11.35) ارب ڈالرپر مشتمل قرضے کا حصہ ہے ۔
واشنگٹن میں جاری ہونے والے ایک بیان میں بتا یا گیا ہے کہ ملک کی اقتصادی کارکردگی کا ایک حالیہ جائزہ لینے کے بعد عا لمی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ نے یہ نئی قسط جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف قرضے کی کل رقم سے اب تک پاکستان کو مجموعی طور پر 6.54 ارب ڈالردے چکا ہے۔
بدھ کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق بجٹ میں خسارے کے اہداف حاصل نہ ہونے پر پاکستان نے عارضی چھوٹ کی درخواست کی تھی جسے منظور کر لیے گیا ۔
بیان میں بین الااقوامی ادارے نے کہا ہے کہ مشکل سیاسی حالات اور امن امان کی خراب صورت حال کے باوجود پاکستان نے افراط زر میں کمی اور ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کی طرف نمایاں پیش رفت کی ہے۔ نومبر 2008ء میں افراط زر کی شرح 25 تھی جو آئی ایم ایف کے مطابق کم ہو کر 10.5فیصد ہوگئی ہے۔
یہ رقم پاکستان کی اقتصادی حالت کو بہتر کرنے اور ادائیگیوں میں توازن کے لیے بین الااقوامی ادارے کی طرف سے گزشتہ سال منظور کیے گئے گیارہ اعشاریہ پینتیس (11.35) ارب ڈالرپر مشتمل قرضے کا حصہ ہے ۔
واشنگٹن میں جاری ہونے والے ایک بیان میں بتا یا گیا ہے کہ ملک کی اقتصادی کارکردگی کا ایک حالیہ جائزہ لینے کے بعد عا لمی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ نے یہ نئی قسط جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف قرضے کی کل رقم سے اب تک پاکستان کو مجموعی طور پر 6.54 ارب ڈالردے چکا ہے۔
بدھ کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق بجٹ میں خسارے کے اہداف حاصل نہ ہونے پر پاکستان نے عارضی چھوٹ کی درخواست کی تھی جسے منظور کر لیے گیا ۔
بیان میں بین الااقوامی ادارے نے کہا ہے کہ مشکل سیاسی حالات اور امن امان کی خراب صورت حال کے باوجود پاکستان نے افراط زر میں کمی اور ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کی طرف نمایاں پیش رفت کی ہے۔ نومبر 2008ء میں افراط زر کی شرح 25 تھی جو آئی ایم ایف کے مطابق کم ہو کر 10.5فیصد ہوگئی ہے۔