سعودی عرب میں 129 مریض ڈاکٹروں کی غفلت سے جاں بحق ہوئے
مدینہ منورہ میں سب سے زیادہ اموات ہوئی، ریاض دوسرے نمبر پر رہا
سعودی عرب میں ایک برس کے دوران 129 افراد مسیحاوں (ڈاکٹروں) کی غفلت کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس امر کا انکشاف سعودی وزارت صحت کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
عربی روزنامے "الحیاۃ" کے سعودی ایڈیشن میں منگل کے روز شائع ہونے والی اس وزارتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کی غلفت سے موت میں جانے والوں کی سب سے زیادہ تعداد مدینہ المنورہ میں ریکارڈ کی گئی جہاں ایک سال میں 21 افراد ڈاکٹروں کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے۔ دارلحکومت ریاض 20 اموات کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
وزرات صحت کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2009 میں ملک بھر میں 2502 کیسز فرینزک میڈیسن کے مراکز میں لائے گئے۔
سعودی وزیر صحت ڈاکٹر عبد اللہ الربیعۃ نے جدہ میں ایک نجی ہسپتال کا آپریشن ٹھیٹر بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس ہسپتال میں ڈاکٹروں کی غلطی سے وہاں زیر علاج کنگ فیصل ہسپتال کے نگران برائے ڈینٹل نرسنگ ہومز ڈاکٹر طارق الجھنی جان بحق ہو گئے تھے۔
عربی روزنامے "الحیاۃ" کے سعودی ایڈیشن میں منگل کے روز شائع ہونے والی اس وزارتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کی غلفت سے موت میں جانے والوں کی سب سے زیادہ تعداد مدینہ المنورہ میں ریکارڈ کی گئی جہاں ایک سال میں 21 افراد ڈاکٹروں کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے۔ دارلحکومت ریاض 20 اموات کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
وزرات صحت کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2009 میں ملک بھر میں 2502 کیسز فرینزک میڈیسن کے مراکز میں لائے گئے۔
سعودی وزیر صحت ڈاکٹر عبد اللہ الربیعۃ نے جدہ میں ایک نجی ہسپتال کا آپریشن ٹھیٹر بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس ہسپتال میں ڈاکٹروں کی غلطی سے وہاں زیر علاج کنگ فیصل ہسپتال کے نگران برائے ڈینٹل نرسنگ ہومز ڈاکٹر طارق الجھنی جان بحق ہو گئے تھے۔
Comment